سچے دل سے جو نکلتی ہے اثر رکھتی ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

سچے دل سے جو نکلی ہے اثر رکھتی ہے
دل سے نکلی دعا تا عرش سفر رکھتی ہے

کون ہے جس کو تہی دامنی کا شکوہ ہے
دعا بندوں کی نییتوں پہ نظر رکھتی ہے

جو قرینے سے مانگتے ہیں انہیں ملتا ہے
مانگ کر دیکھو دعا کتنا اثر رکھتی ہے

آج میں نے کہا کل تم کہو گے اور اک دن
سب کہیں گے کہ دعا اتنا اثر رکھتی ہے

سچے دل سے جو نکلی ہے اثر رکھتی ہے
دل سے نکلی دعا تا عرش سفر رکھتی ہے

Rate it:
Views: 530
01 Oct, 2009
More Religious Poetry