دلیلیں جتنی دےلے تو ، حقائق کر بیاں ظالم تو اِن باتوں سے تیری جُھک نہیں سکتا کاغذ قلم تو اپنا رکھ دے طاق میں ریاض سڑکوں پہ بہتا خون اِن سے رُک نہیں سکتا