آئے ھم سکول میں ھمارا آخری دن تھا
بٹھایا گیا ھمیں ٹوٹے ڈیسکوں پر کیونکہ ھمارا آخری دن تھا
کچھ نے سنائی ھمیں تقریریں اور کچھ نے سنائے شعر
ھم تو سنناچاھتے تھےانڈین گانے کیونکہ ھمارا آخری دن تھا
پھر سنائی گئی ھمیں درد بھری کہانیاں کیونکہ ھمارا آخری دن تھا
کھلائے گئے ھمیں سوکھے چول کیونکہ ھمارا آخری دن تھا
جب تم نے سنایا شعر تو گلے میں پھنسے چاول
پلائی اوپر میں پیپسی ھمارا آخری دن تھا
کی ھم نے چھوٹی سی شرارت تو ڈانٹا گیا ھر طرف سے
ھم نکل آئے سکول سےچپ چاپ ھمارا آخری دن تھا