Add Poetry

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے

Poet: حافظ تاہر قادری By: ساجد ہمید, Karachi

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
سلام کے لیے حاضر غلام ہوجائے

نصیب والوں میں میرا بھی نام ہو جائے
جو زندگی کی مدینے میں شام ہو جائے

میں شاد شاد مروں گا اگر دم آخر
زباں پہ جاری محمد کا نام ہو جائے

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

وہ بزم خاص جو دربار عام ہوجائے
امید ہے کہ ہمارا سلام ہو جائے

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

ادھر بھی ایک نگاہ لطف عام ہوجائے
کے عاشقوں میں ہمارا بھی نہ ہو جائے

تیرے غلام کی شوکت جو دیکھ لیں محمود
ابھی ایاز کی صورت غلام ہو جائے

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

مدینے جاؤں پھر آؤں دوبارہ پھر جاؤں
تمام عمر اسی میں تمام ھوجائے

بلاؤ جلد مدینے میں ہے امیر کو خوف
کہیں نہ عمر دو روزہ تمام ہوجائے

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لئے

تمہاری نعت پڑھوں میں سنوں لکھوں ہردم
یہ زندگی میری یوں ہی تمام ہوجائے

سہارا چاہیے سرکار زندگی کے لیے
تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاض

Rate it:
Views: 2056
25 Jan, 2022
More Dua Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets