سہما سہما ڈرا سا رہتا ہے

Poet: گلزار By: Faizan, Falasteen

سہما سہما ڈرا سا رہتا ہے
جانے کیوں جی بھرا سا رہتا ہے

کائی سی جم گئی ہے آنکھوں پر
سارا منظر ہرا سا رہتا ہے

ایک پل دیکھ لوں تو اٹھتا ہوں
جل گیا گھر ذرا سا رہتا ہے

سر میں جنبش خیال کی بھی نہیں
زانوؤں پر دھرا سا رہتا ہے

Rate it:
Views: 2942
21 Jun, 2021
More Gulzar Poetry