Add Poetry

سیاست کا مکسچر

Poet: purki By: m.hassan, karachi

حکومت کہہ رہی ہے ہر طرف بہار ہی بہار ہے
عوام کہہ رہی ہے ہر طرف بخار ہی بخار ہے

در و دیوار سے آج کل پیسے ابل رہے ہیں
انتہائی بدبخت ہیں وہ جو پھربھی رو رہے ہیں

انتہائی سست اور کاہل وجود کے لوگ
جنت میں بھی کچھ نہ پا سکیں گے یہ

کنڈا کلچر عام ہے غنڈا کلچر عام ہے
کون روکے گا انھیں ڈنڈا کلچر عام ہے

بجلی کا محکمہ خود اس کام میں انوال ہے
کون سدھارے گا انھیں خود بڑے انوال ہے

یہ شریفوں اور غریبوں کی کھال اتارتے ہیں
اپنے بل بھی یہ انہی سے وصول کرتے ہیں

انھیں خدا کا خوف تو ہے نہیں ہرگز
کسی کا بل کسی سے وصول کرتے ہیں

کبھی آپ نے بجلی چوری کا اشتہار دیکھا
میڈیا والوں کو چوری چھپانے کا دام دیتے ہیں

کنڈوں کا جال جب دن کی روشنی میں نظر نہیں آتا
تو راتوں میں کیا نظر آئے گا ان روشنی کے اندھوں کو

چوری نہ روکنے میں سیاست کا بھی ہے کمال
سارے چوروں نے مل کر بنایا ہے قوم کو یرغمال

رمضان کے مہینے میں ہر چیز کی چھوٹ ہے
حرام خوروں منافع خوروں کی کیا مال لوٹ ہے

آ دیکھ تیری جمہوریت میں کیا حال ہے میرے غریب کا
رمضانوں میں بھی کوئی پرسان حال نہیں تیرے غریب کا
 

Rate it:
Views: 392
28 Jul, 2012
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets