کیسے کیسے کر رہے ہیں وعدے یہ سیاسی لوگ
جھانسہ دیتے نظر آ رہے ہیں یہ سیاسی لوگ
کر کے دھوکہ قوم سے پچھلی بار
پھرووٹ مانگنے آ رہے ہیں یہ سیاسی لوگ
شاید ہم ان کے لئے بکائو مال ہیں
بولی ہماری لگائےجا رہے ہیں یہ سیاسی لوگ
دے رہے ہیں بیان ایک دوسرے کے خلاف
خونخوار ہوتے جا رہے ہیں یہ سیاسی لوگ
عوام کی کسی کو فکر نہیں یہاں
اپنی دوکان چمکا رہے ہیں یہ سیاسی لوگ
ہر روز مہنگی ہو جاتی ہیں اشیاہ خوردو نوش
عوام کو فاقے کرارہے ہیں یہ سیاسی لوگ
کیا اسی لئے بنایا تھا یہ ملک قائداعظم نے
اقبال کے قول بھلاتے جا رہے ہیں یہ سیاسی لوگ