شَرَف حاصل ہے ہم کو شاہِ برکت کی غلامی کا
یہی تو ہے سبب لوگو! ہماری شاد کامی کا
ہے میرے گھر میں رونق شاہِ حمزہ ، آلِ احمد سے
ہے فیضاں مجھ پہ میر عبدالجلیلِ بلگرامی کا
ہے اُن کا تن بھی نوری من بھی نوری جان بھی نوری
ہے شہرہ چار سو نوری میاں کی نیک نامی کا
بڑے اچھے بڑے ستھرے یہ مارہرہ کے سیّد ہیں
ہمیشہ درس دیتے ہیں جہاں کو خوش کلامی کا
سعادت مدحتوں کی جو مُشاہد کو ہوئی حاصل
ہے صدقہ عشقی عینی کا رضا کا اور جامی کا