شب برات ہے نجاتِ ہر مومن
اے خُدا حضرتِ انساں کا ہدایت دیدے
کل جو اُتری تھی مدیدے میں محبت بن کر
وہ مِثالِ بنو ہاشم سی عنایت دیدے
اے خُدا مُلک میں جو اِنتشار پھیلا ہے
تُو اُسے صُلحِ ہمیشہ کی روایت دیدے
میرے حاکم کو تُو مُفلس کا نگہبان بنا
ہر خُداداد کو ہر لمحہ سخاوت دیدے
بھائی چارہ میری دُنیا کا ہو معمول عہبر
اپنے بندوں کو یوں اآپس میں اُخوت دیدے