شدت احساس تنہائی جگایا مت کرو
Poet: حیدر By: حیدر, Karachiشدت احساس تنہائی جگایا مت کرو
مجھ کو اتنے سارے لوگوں سے ملایا مت کرو
تم ہمارے حوصلے کی آخری امید ہو
تم ہمارے زخم پر مرہم لگایا مت کرو
آخری لمحات میں کیا سوچنے لگتے ہو تم
جیت کے نزدیک آ کر ہار جایا مت کرو
ایک آنسو بھی بہت ہے بہر ایصال ثواب
ہم غریبوں کے لئے دریا بہایا مت کرو
لوگ افسانہ بناتے ہیں ذرا سی بات کا
تم ہمارے نام پہ نظریں جھکایا مت کرو
More Abrar Ahmad Kashif Poetry
شدت احساس تنہائی جگایا مت کرو شدت احساس تنہائی جگایا مت کرو
مجھ کو اتنے سارے لوگوں سے ملایا مت کرو
تم ہمارے حوصلے کی آخری امید ہو
تم ہمارے زخم پر مرہم لگایا مت کرو
آخری لمحات میں کیا سوچنے لگتے ہو تم
جیت کے نزدیک آ کر ہار جایا مت کرو
ایک آنسو بھی بہت ہے بہر ایصال ثواب
ہم غریبوں کے لئے دریا بہایا مت کرو
لوگ افسانہ بناتے ہیں ذرا سی بات کا
تم ہمارے نام پہ نظریں جھکایا مت کرو
مجھ کو اتنے سارے لوگوں سے ملایا مت کرو
تم ہمارے حوصلے کی آخری امید ہو
تم ہمارے زخم پر مرہم لگایا مت کرو
آخری لمحات میں کیا سوچنے لگتے ہو تم
جیت کے نزدیک آ کر ہار جایا مت کرو
ایک آنسو بھی بہت ہے بہر ایصال ثواب
ہم غریبوں کے لئے دریا بہایا مت کرو
لوگ افسانہ بناتے ہیں ذرا سی بات کا
تم ہمارے نام پہ نظریں جھکایا مت کرو
حیدر






