کیا کوئ اپنے یار تھے؟ ہاں تھے
جان و دل سے نثار تھے؟ ہاں تھے
اپنے یاروں کے واسطے ہر دم
مائلِ رسن و دار تھے؟ ہاں تھے
راز دل کے جو جانتے تھے سبھی
قابلِ اعتبار تھے؟ ہاں تھے
جو بھلاتے تھے فکر دنیا کی
ایسے وہ غمگسار تھے؟ ہاں تھے
یار پیسے بھی بہت کھاتے ہیں
تیری جیبوں پہ بار تھے؟ ہاں تھے
یار اکثر پلا کے پیتے ہیں
سگریٹوں کے شکار تھے؟ ہاں تھے
یار ہوتے ہیں وجہِ بدنامی
شہر میں نامدار تھے؟ ہاں تھے
دیکھنے میں کسی دوشیزہ کو
ہر گھڑی ہوشیار تھے؟ ہاں تھے
چار اب بھی وہ یار ہیں؟ کیا پتا
چار پہلے وہ یار تھے؟ ہاں تھے
اب بے قرار ہیں؟ ہاں ہیں
پہلے بھی بے قرار تھے؟ ہاں تھے