تیری یاد سے دل کو اور جلا نہیں سکتا
محبت کے ساز پہ کوئی نغمہ گا نہیں سکتا
ایک دن اپنے الله کو منہ دکھانا ہے
میں تمہارا نام اب گنگنا نہیں سکتا
دنیا کیا کہتی ہے اس کی نہیںپرواہ
اب محبت بھرے خط بجھوا نہیں سکتا
جانتا ہوں چار بیویوں کا شوہر ہوتےہوئے
میں تیرا پیار زندگی بھر پا نہیں سکتا
اب تو بھوکا ہی سو جاتا ہوں جاناں
شرافت کے مارے مرغیاں چرا نہیں سکتا