شعر میں جب آجاتا ہے سکتہ
پھر ملتا نہیں غزل کا مقطع
جب چٹ پٹےاشعار اگلے
ہر کوئی رہ گیا میرا منہ تکتا
محفلوں میں بڑا چرچہ ہے
مگر گھرمیں کچھ نہیں پکتا
تنقید کرنےکا آپ کو حق ہے
مگرحق بات میں سہہ نہیں سکتا
ہر کسی کا اپنا اپنا انداز ہے
طنز ومزاح میںاپنا انداز ہے یکتا
یہ با ت سولہ آنےسچ ہے
میں کبھی نہیں جھوٹ بکتا