Add Poetry

شعلۂ گل گلاب شعلہ کیا

Poet: بشیر بدر By: faizan, Islamabad

شعلۂ گل گلاب شعلہ کیا
آگ اور پھول کا یہ رشتہ کیا

تم مری زندگی ہو یہ سچ ہے
زندگی کا مگر بھروسا کیا

کتنی صدیوں کی قسمتوں کا میں
کوئی سمجھے بساط لمحہ کیا

جو نہ آداب دشمنی جانے
دوستی کا اسے سلیقہ کیا

کام کی پوچھتے ہو گر صاحب
عاشقی کے علاوہ پیشہ کیا

بات مطلب کی سب سمجھتے ہیں
صاحب نشہ‌ غرق بادہ کیا

دل دکھوں کو سبھی ستاتے ہیں
شعر کیا گیت کیا فسانہ کیا

سب ہیں کردار اک کہانی کے
ورنہ شیطان کیا فرشتہ کیا

دن حقیقت کا ایک جلوہ ہے
رات بھی ہے اسی کا پردہ کیا

تو نے مجھ سے کوئی سوال کیا
کاروان حیات رفتہ کیا

جان کر ہم بشیرؔ بدر ہوئے

اس میں تقدیر کا نوشتہ کیا

Rate it:
Views: 612
07 Jul, 2021
More Bashir Badr Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets