محمد مصطفیٰ آے جہاں میں روشنی لے کر
ہر اک انسان کی خاطر شعورِ زندگی لے کر
مساوات و صفا و صدق و عدل و آگہی لے کر
جہاں میں کون لایا ؟ آے یہ میرے نبی لے کر
تھے ظلم و جور کے طوفاں جہاں میں اوج پر لوگو!
شہِ کون و مکاں آے پیامِ آشتی لے کر
عطا کرتے ہیں بِن مانگے ہی وہ نعمت جہاں بھر کی
جو آتے ہیں درِ والا پہ دامانِ تہی لے کر
اجل آنے سے پہلے ہے تمنّا یہ مُشاہدؔ کی
وہ آے نعت کی سوغات روضہ پر کبھی لے کر