شور کروں گا اور نہ کچھ بھی بولوں گا

Poet: تہذیب حافی By: Hassan, Lahore
Shore Karoon Ga Aur Na Kuch Bhi Bolunga

شور کروں گا اور نہ کچھ بھی بولوں گا
خاموشی سے اپنا رونا رو لوں گا

ساری عمر اسی خواہش میں گزری ہے
دستک ہوگی اور دروازہ کھولوں گا

تنہائی میں خود سے باتیں کرنی ہیں
میرے منہ میں جو آئے گا بولوں گا

رات بہت ہے تم چاہو تو سو جاؤ
میرا کیا ہے میں دن میں بھی سو لوں گا

تم کو دل کی بات بتانی ہے لیکن
آنکھیں بند کرو تو مٹھی کھولوں گا

Rate it:
Views: 4872
02 Jun, 2021
More Tahzeeb Hafi Poetry