شوق کو عازم سفر رکھیے
بے خبر بن کے سب خبر رکھیے
چاہے نظریں ہو آسمانوں پر
پاؤں لیکن زمین پر رکھیے
بات ہے کیا یہ کون پرکھے گا
آپ لہجے کو پر اثر رکھیے
جانے کس وقت کوچ کرنا ہو
اپنا سامان مختصر رکھیے
ایک ٹک مجھ کو دیکھے جاتی ہیں
اپنی نظروں پہ کچھ نظر رکھیے