شکاری ہیں تیاری میں اب
نہ چھوڑیں گے شکار اب
کرنا ہے خود کو ثابت نیک
دشمن کوکریں گے بدنام اب
کردیا سازشوں کا بازار تیار اب
بنائیں گے الو بھی ہم کو اب
عوام کا خون نچوڑتے والے ہیں بھیڑیے
شکل مومناں کرٹوت کافرانہ ہیں انکے
کہنے کو ہیں ہمارے رہنما مگر
شکاری ہیں سب اپنے شکار کے