اے حاجیوں شہیدوں ہو اللہ کی تم پے رحمت
جس نے تمہیں اپنا بندہ خاص ہے بنایا
کس قدر کرتا ہے وہ تم سے محبت
کہ رحمت کے گھر میں تم کو بلایا
مبارک جمعہ کا وہ دن تھا
لوگوں کے دعاوں کا وہ دن تھا
جگ مگا رہی تھی روشنی ہر طرف
مسکرا رہے تھے چہرے ہر طرف
کسی کے بھائ ،کسی کے شوہر ،کسی کے بیٹے ہوں گے
رحمت بنائے رکھنا ان گھروں پر جن کے چمن اجڑے ہوں گے
لبیک کہہ کے مرے ہیں لبیک کہہ کے اٹھیں گے
ہیں وہ خوش نصیب لوگ ملا ہے جسے مبارک یہ دن
وہ آندھی کا تیز جھوکا وہ بارش کا تیز ہونا
تھے دنیا سے بے خبر تھے لالچ سے دور
تھے سبھی اس وقت عبادت خدا میں مصروف
بندوں نے کی محبت خدا سے اس قدر
نہ تھا آندھی کا ڈر نہ تھا بارش کا خوف
وہ تھے سب کے سب عبادت خدا میں مصروف
وہ منظر بھی ایسا خوفناک تھا
ڈوبے تھے سارے شہداء خون میں
اس قدر معصومیت تھی ان کے چہرے پہ
احرام باندھے ہوئے سوئے تھے سب قطار سے
وہ تھے خوش نصیب لوگ
کہ جن کے جنازے میں لاکھ لوگ
ہم سب کی طرف سے یہی ہے دعا
ان شہیدون پہ اللہ کی رحمت سدا
کردے مغفرت ان کی خدا
لبیک الھم لبیک
لبیک الھم لبیک