Add Poetry

شہر بہ شہر کر سفر زاد سفر لیے بغیر

Poet: جون ایلیا By: Abbas, Hyderabad
Shehar Bah Shehar Kar Safar Zaad Safar Liye Baghair

شہر بہ شہر کر سفر زاد سفر لیے بغیر
کوئی اثر کیے بغیر کوئی اثر لیے بغیر

کوہ و کمر میں ہم صفیر کچھ نہیں اب بجز ہوا
دیکھیو پلٹیو نہ آج شہر سے پر لیے بغیر

وقت کے معرکے میں تھیں مجھ کو رعایتیں ہوس
میں سر معرکہ گیا اپنی سپر لیے بغیر

کچھ بھی ہو قتل گاہ میں حسن بدن کا ہے ضرر
ہم نہ کہیں سے آئیں گے دوش پہ سر لیے بغیر

قریۂ گریہ میں مرا گریہ ہنر ورانہ ہے
یاں سے کہیں ٹلوں گا میں داد ہنر لیے بغیر

اس کے بھی کچھ گلے ہیں دل ان کا حساب تم رکھو
دید نے اس میں کی بسر اس کی خبر لیے بغیر

اس کا سخن بھی جا سے ہے اور وہ یہ کہ جونؔ تم
شہرۂ شہر ہو تو کیا شہر میں گھر لیے بغیر

Rate it:
Views: 1547
12 Jul, 2021
Related Tags on Jaun Elia Poetry
Load More Tags
More Jaun Elia Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets