شہرِ رسول پاک کو ھا سل ہوا عروج
جیسے بہار رت میں ہےگلزار کا عروج
سرور کی اہلیت نے صحرا کی گود میں
خود کو مٹا کے دین خدا کو دیا عروج
ہے جنت البقیع مین مدفون کون کون
کس کس کو دے گئی نگہ مصطفٰی عروج
بدعت نہیں ہے روضے کی جالی کو چومنا
پاتی ہے اس وسلیے سے میری دوعا عروج
وقت نماز سن جو رہے ہو شہادتیں
ملتا انہی سے دین کو ہے برملا عروج
ہیں اہل بیت پاک کے مدفن جہاں جہاں
اس شہر اس مقام کو بخشا گیا عروج
احمد کے جانثار ہیں حمزہ و مرتضٰی
تاریخ میں لکھی گئی جن کی وفا عروج