رحمتِ عالم نور کے مخزن صلی اللہ علیہ وسلم
دونوں جہاں ہیں آپ سے روشن صلی اللہ علیہ وسلم
فخرِ مدینہ آپ کا شہرہ ، آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا
صحرا صحرا گلشن گلشن صلی اللہ علیہ وسلم
نامِ مبارک آپ کا سرور ، آگیا جب بھی میری زباں پر
بڑھ گئی میرے دل کی دھڑکن صلی اللہ علیہ وسلم
آپ کا نام ہے لب پر پیہم ، جیتے جی اے فخرِ دوعالم
کیسے میں چھوڑوں آپ کا دامن صلی اللہ علیہ وسلم
دیکھے تو کوئی شانِ نبوّت ، کرکے ہی چھوڑے دیں کی اشاعت
سارا جہاں تھا آپ کا دشمن صلی اللہ علیہ وسلم
آپ کے فیض سے ساقیِ کوثر ، بن گئے وہ بھی قوم کے رہبر
تھے جو ازل سے قاتل و رہزن صلی اللہ علیہ وسلم
ہے یہ تمنّا شافعِ محشر ، دیکھوں کسی دن میں بھی آکر
شہرِ مدینہ نور کا مسکن صلی اللہ علیہ وسلم
آپ سے کیوں ہے ربط ہمارا ، صرف اِسی اک بات سے آقا
سارا جہاں ہے ہم سے بدظن صلی اللہ علیہ وسلم
نورِ مجسّم ، نیّرِ بطحا ، آپ کے دم سے وادیِ طیبہ
مُشاہدؔ کا بن جاے مدفن صلی اللہ علیہ وسلم
٭