Add Poetry

شیشہ ہر آئینہ نہیں ہوتا

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

شیشہ ہر آئینہ نہیں ہوتا
آپ سا دوسرا نہیں ہوتا

رات ڈھلتے ہی آئ صبح ملال
کوئ سپنا نیا نہیں ہوتا

دوستوں کی منافقت دیکھیں
کوئ مجھ سے خفا نہیں ہوتا

درد پوچھو نہیں کہ کتنا ہے
زخم ہر اک سلا نہیں ہوتا

درد سرعت سے پھیل جاتاہے
ہاتھ سے دل جدا نہیں ہوتا

سیکھ دیتی ہے زندگی ہمکو
فیصلہ ہر سزا نہیں ہوتا

کیوں بھٹکتے ہو رات کو اکثر
گھر کا کیا در کھلا نہیں ہوتا

بچے تو بے سبب بھی ہنستے ہیں
اس میں مطلب چھپا نہیں ہوتا

ملتے ہو اور ملال بھی ہے تمہیں
کاش ان سے ملا نہیں ہوتا

شکوہ اپنوں سے کیا جاتا ہے
غیر سے کچھ گلہ نہیں ہوتا

دو گھڑی کی نہیں جنھیں فرصت
کل ہو کیا کچھ پتہ نہیں ہوتا

میں نبھاتی ہوں ہر کسی سے پر
خود سے وعدہ وفا نہیں ہوتا

حیاء غزل

Rate it:
Views: 423
25 Aug, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets