صبح سویرےپڑوسن جب پازیب کھنکاتی ہے
میرےخوابوں کی رانی مجھ سےبچھڑجاتی ہے
موبائل پہ اس کی میٹھی میٹھی باتیں سن سن کر
پوچھنابھول جاتاہوں وہ مجھے کیوں جگاتی ہے
جو خواب میں رات بھرستاتی ہےآنکھ کھلتےہی
وہی ہمسائی میرےسامنے آکر میراسرکھپاتی ہے
ہم دونوں کا پیارسمندر سے بھی کہیں گہرا ہے
نہ میں اسےبھولتا ہوں نہ وہ مجھےبھلاپاتی ہے
ہم دونوں کا پیارنہ جانے کیسے پھلےپھولے گا
اس کی ساس ہمارےکباب میں ہڈی بن جاتی ہے