صبح و شام دن و رات میں کیا چھپا ارمغات ہے
ہر عروج اختیار کو یہی زوال مقامات ہے
بعد از زوال آغاز عروج میں عجب بات ہے
ایک لمحے کو آئے یہی تسکین جزبات ہے
مشکل نہیں سمجھنا ہر دن کو کالی رات ہے
ہر صبح کو ویسی ہی شام بَرات ہے
اسی تخیل و تعبیر میں ہماری گزر اوقات ہے
گر تو سمجھے محمود تیرے لیے تو شب بَرات ہے