صبر والا نہ حوصلے والا
آدمی ہوں میں بولنے والا
مجھ میں دونوں فریق رہتے ہیں
ہارنے والا ، جیتنے والا
بانٹ رکھے ہیں کام اس کے ساتھ
میں منانے ، وہ روٹھنے والا
خامشی کھو چکی جواز اپنا
بس کوئی دم ہوں چیخنے والا
میں ہوں مشہور آسمانوں میں
عقدۂ دہر کھولنے والا
دلِ محدود میں وہ لامحدود
سونے والے میں جاگنے والا
میری تخلیق کا نصاب ہے یہ
دل کے آئینے جوڑنے والا
گردشِ وقت ڈھونڈتی ہے امـؔر
آدمی ہنسنے کھیلنے والا