چل مدینے کہ وہاں شفا ملتی ہے
غم ء لا دوا کی بھی دوا ملتی ہے
حب ء محمد صہ حب ء خدا جزو ء ایماں ہے
اس سے لغزش پہ فقط خطا ملتی ہے
وہ احمد صہ وہ شاہد صہ وہ ہاشر صہ وہ مشہود صہ
ثنا بھی ان صہ کی ثنا پہ فدا ملتی ہے
صدقہ علی و زہرا رضہ
واسطے حسنین رضہ کے
پھیلے ہاتھوں کو میرے جزا ملتی ہے
ابتدا ء طلب ء دید ہے طور
اور معراج پہ عشق کی انتہا ملتی ہے
وہ رحمت العامین صہ یہ وصف ہے انہی صہ ک
پتھر پہ بھی دشمن کو دعا ملتی ہے
یا رسول اللہ صہ جی آپ صہ کے روخ ء انوار کے صدقے
میرے ظلمت کدے کو بھی ضیا ملتی ہے
ناز قسمت پہ اپنی وہ کرتے ہوں گے
جن فقیروں کو مدینے کی ہوا ملتی ہے
بے کسوں کے والی یا شافع ء روز ء جزا صہ
دل ء آسی سے تیری صہ ہی صدا ملتی ہے
عنبر سی کم تر کو بھی پناہ ملتی ہے
صدقے نام ء محمد صہ کے عطا ملتی ہے
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم