صوفی کی طریقت میں فقط مستی احوال
مُلا کی شریعت میں فقط مستی گفتار
شاعر کی نوا مردہ و افسردہ و بے ذوق
افکار میں سر مست نہ خوابیدہ نہ بیدار
جی ہاں کیا خوب کہا تھا علامہ اقبال نے ان لوگوں کی
معاشرے میں کارکردگی کو دیکھتے ہوئے جو کہ آج کے
جدید دور میں بھی حالات کے مطابق درست ثابت ہورہے ہیں-
جبکہ شاعر مشرق نے ایک جگہ خود شاعری کے لئے کہا تھا کہ :-
قلب شاعر سے صداقت لے کے نکلی شاعری
سچ کہا ہے شاعری “ جزویت از پیغمبری “
الحاج ابوالبرکات
شاعر و ادیب، محقق و مصنف