Add Poetry

ضبط کتنا ہی آزمایا ہو گا!!!!

Poet: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد, پنجاب, پاکستان

 ضبط کتنا ہی آزمایا ہو گا
اک اشک جو آنکھ میں آیا ہو گا

یہ کیا کہ رونے پہ بھی پابندی
گویا ضبط کو سولی پہ چڑھایا ہو گا

تلخئ دوراں کی نظر کٹی عمر ء انساں
مر کے خوب جشن تو منایا ہو گا

وہ جو مسکراتا ہے بات بے بات بھی اتنا
خود کو کئ بار بہلایا ہو گا

سنا ہے آج کل اداس ہے وہ بھی
کسی نے حال میرا شاید سنایا ہو گا

اسے عادت تھی میرا نام لکھنے کی
کتنی بار اس نے مجھے مٹایا ہو گا

لکھا ہو گا اس نے تعارف میں مجھے
اک دیوانہ کوئی مجنوں بتایا ہو گا

وہ جو سر ء شام بھی میرے ساتھ ہے رہتا
مجھ سا دیوانہ میرا سایہ ہو گا

اسے معلوم ہی نہیں حقیقت میری عنبر
میری مسکان سے وہ دھوکا کھایا ہو گا

Rate it:
Views: 1204
22 Oct, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets