دیکھنے میں مغرور سا لگتا ہے
ریاست شاہ پور کا شاہ پوریہ
جھلپن میں اپنے بونگا سا ہے
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
کنجوس ہے ملچوپ سا لگتا ہے
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
شکل سے چول و بے وقوف سا ہے
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
سب خطابات نوازنے والو سنو وہ ہے
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
غیبت و گِلہ شکوہ نہیں کرتا کسی کا
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
مغرور نہیں مجبور ہے وقت کے ہاتھوں
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
تنہائی پسند ہے نہ کہ جھلّا و بونگا
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
کنج و ملچپ ہے کیونکر نادرِ روزگار نہیں
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
چول و بے وقوف نہ ہے طبیتاً سست روی
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
سب خطابات و طنز و تنقید کے بعد بھی
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
سلامی صفدر خطاب دیا ستم دوراں میں
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
طنز لوکاں پے مضطرب سا لگتا ہے
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ
سلطنتِ ساک کا تاجور بن چکا ہے
ریاستِ شاہ پور کا شاہ پوریہ