طنز کرنا ہے مجھ پر اجی کیجئے
کر رہے ہیں سبھی آپ بھی کیجئے
ایویں دھوکے میں ہی ماری جاؤں نہ میں
اس لگاوٹ میں تھوڑی کمی کیجئے
میں غلط بات بالکل نہیں مانتی
بات کرنی ہے جو بھی ،کھری کیجئے
آپ کیوں کر رہے ہیں مرے واسطے آ
آپ اپنے لئے شاعرى کیجئے
آ گئے آپ کے آستانے پہ ہم
اب بری کیجئے یا بھلی کیجئے
میں کہاں روکتی ہوں ستم سے بھلا
کیجئے کیجئے سو ستم .. ! کیجئے
جان بھی دیجئے ،جان بھی لیجئے
دیکھ بھی لیجئے ، بات بھی کیجئے
اب کوئی نقش فریاد کرتی نہیں
جیسے چاہیں جسے کاغذی کیجیے
حشر کے دن پہ کیوں ٹالتے ہیں مجھے ؟؟
جو بھی کرنا ہے میرا ابھی کیجئے
آپ اس کے سوا کر بھی سکتے ہیں کیا ؟
غصہ جو کر رہے ہیں ،یہی کیجئے
چلئے غالب نہیں ،کیا ہوا ؟ میں تو ہوں
آئیے ! مجھ پہ طعنہ زنی کیجئے
اب جو روتے ہیں آپ اپنے حالات پر
اور درویش سے دشمنی کیجئے
کیا حسد بھی کوئی کام کرنے کا ہے ؟؟؟
دلبری کیجئے عاشقی کیجئے
میرے ہم عصر تنگ آ کے کہتے ہیں یوں
کوئی تدبیر اس لڑکی کی کیجئے
لیجئے !! چھوڑتی ہوں میں کار - سخن
میری جانب سے بھی آپ ہی کیجئے