طیبہ جیسی یہ فضا اور کہاں ہوتی ہے
ہر طرف نور کی بارش جو رواں ہوتی ہے
ان سے الفت میں تو لکھتی ہوں میں نعتیں اکثر
تر درودوں سے مگر میری زباں ہوتی ہے
جب بھی آتی ہے خیالوں میں سنہری جالی
میرے ہونٹوں پہ مدینے کی فغاں ہوتی ہے
میں نے دیکھی ہے مدینے میں برستی بارش
ابرِ رحمت وہ زمانے میں کہاں ہوتی ہے
کتنے خوش بخت ہیں وہ لوگ زمانے میں فقط
زندگی جن کی مدینے میں جواں ہوتی ہے
جب سے چھوڑی ہیں زمانے کی یہ وشمہ باتیں
میرے افکار سے مدحت ہی عیاں ہوتی ہے