صد شکر سفر طیبا کا درپیش ہوا ہے خوشیوں سے مسرت سے کنول دل کا کِھلا ہے دیدارِ مدینہ کی تھی اک عرصہ سے خواہش صد شکر کہ اب اِذنِ سفر ہم کو مِلا ہے