Add Poetry

عاشق نہ جانئے

Poet: Syed Amirydin Amir By: Syed Amiruddin Amir, Shahdadpur sindh

نامہ میرا جو لے کے کوئی نامہ بر گیا
نامے کو دیکھتے ہی وہ ظلم بپھر گیا

وعدہ کیا تھا پارک میں ملنے کا شام کو
وعدہ دلایا یاد تو فوراً مکر گیا

دعوت تو تھی رقیب کی میرا نہیں تھا کام
جانا نا چاہیے تھا میں بھی مگر گیا

اس حال میں وہ دیکھ کر شاید ہو مہربان
دامن کو کر کے چاک گیا چشم تر گیا

دل پھینک میں ضرور ہوں عاشق نہ جانئے
اسکی گلی میں بھونکتے کتے سے ڈر گیا

اسکو بہت پسند ہے گوبھی کا پھول بھی
میں بھی سجا کے کوٹ کے کالر میں گھر گیا

وہ چاند جسکو دیکھ کے شب کا گمان ہو
کس کا نصیب پھوٹا ہے کس کے نگر گیا

پردیس میں ہو جاکے بسا اسکا غم ہیں
اس بات کا ملال ہے غیروں کے گھر گیا

آدھی پہ شکر کرتا بگڑتا نہ میرا گھر
روزی کی وہ تلاش میں کیوں در بدر گیا

شادی کے بعد عاشقی بکھری ہے اس قدر
چھوٹا سا اک فلیٹ تھا بچوں سے بھر گیا

محرم کوئی ملا نہ کوئی آشنا ملا
کوچے میں جب رقیب کے میں سر بسر گیا

Rate it:
Views: 756
30 Oct, 2008
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets