عجب تری جدائی نے سبق سکھا دیا روٹھا تھا خدا سے مجھ کو ملا دیا غمِ فرقت ترا مرے لیے دوا بن گیا عشق کا طالب تو رہا مطلوب بدل گیا اب نغمہ اذان جام قرآن اور محور رحمان بنا یہی تو راہ تھی مدتوں یہ قلب گم کہاں