ویکھ ویکھ کے میں تاں، تنگ آ گئی آں قسمیں
عجیب طرح کے لوگ عجیب طرح کی رسمیں
اوٹ پٹانگ رِیت رواج، پانے لگے رواج
کل تک جو معیوب تھا، وہ اچھّا ہے آج
شوخی کردے پھِردے، پٹھے فیشن کر کے
کڑیاں بن گئی منڈے، منڈے کڑیاں ورگے
خود پہ اختیار نہیں، نہ دِل اپنے بس میں
کان میں جوتے پہنیں، سر پہ باندھیں تسمیں
ویکھ ویکھ کے میں تاں، تنگ آ گئی آں قسمیں
عجیب طرح کے لوگ عجیب طرح کی رسمیں