صحرا میں تپتی دھوپ کی طرح
تیرا تن جلے تیرا من جلے
تجھے نہ کسی کی ہوش رہے
تو عشق خدا میں ایسا جلے
"عشق کی پہلی منزل "لا
اس "لا " کو تو اپنے دل میں بسا
اس "لا "سے ہو گی منزل پار
اس "لا" میں ہیں بہت رموزواسرار
اس عشق کی ہے اک اپنی مٹھاس
یہ عشق ہے رب کا تحفہ خاص
اس عشق میں چلتا ہے بس سکہ اخلاص
اس عشق سے جل جاتی ہے ناامیدی و یاس
اس عشق میں تو ایسا جل جانا
اس عشق میں تو دل کو تو ایسا تڑپانا
کہ عشق خود ہی بےاختیار پکار اٹھے
نہ دیکھا ہے میں نے آج تک ایسا دیوانہ
اے عاشق بس اسی کا ہو کر رہ جانا
اور اسی کے عشق میں جلتے رہنا
اگر اس ذات حق کو ہے پانا
تو نفی اثبات کو کرتے رہنا
جو ہےلا الاہ الا اللہ