عشق و مستی کا جنازہ ہے تخیل ان کا

Poet: علامہ اقبال By: Hassan, Karachi
Ishq O Masti Ka Janaza Hai Takhayyul Un Ka

عشق و مستی کا جنازہ ہے تخیل ان کا
ان کے اندیشہ تاریک میں قوموں کے مزار

موت کی نقش گری ان کے صنم خانوں میں
زندگی سے ہنر ان برہمنوں کا بیزار

چشم آدم سے چھپاتے ہیں مقامات بلند
کرتے ہیں روح کو خوابیدہ ، بدن کو بیدار

ہند کے شاعر و صورت گر و افسانہ نویس
آہ ! بیچاروں کے اعصاب پہ عورت ہے سوار!

Rate it:
Views: 1128
17 Jul, 2021