شعر ڈھلیں گے ڈھلتے ڈھلتے
دال گلے گی گلتے گلتے
راہ وفا میں عشق کا ٹٹو
اڑ جاتا ہے چلتےچلتے
حسن کے ہاتھوں عشق کا انڈا
جل جاتا ہے تلتے تلتے
ہجر کی گھڑیاں ناول پڑھ کر
ٹل جاتی ہیں ٹلتے ٹلتے
خانہ دل میں شمع محبت
ہو گئ ٹھنڈی جلتے جلتے
مرغ آبی خانگی مرغا
بن جاتا ہے پلتے پلتے
میرے عدو نے اپنی ساری
عمر گزار دی جلتے جلتے