عشق ہو جائے تو کچھ اور کہاں ہوتا ہے

Poet: علی زریون By: غزنفر رحمان, Karachi

یارِ من عشق طلب عشق میں سب عشق سند
جذبِ من عشق ازل عشق ابد عشق احد

عشق دربار بھی سُن کار بھی سرکار بھی عشق
عشق تلوار بھی آزار بھی دلدار بھی عشق

عشق ہو جائے تو کچھ اور کہاں ہوتا ہے
کچھ نہیں ہوتا وہاں عشق جہاں ہوتا ہے

Rate it:
Views: 2076
31 May, 2022