عشق ہے نام جدائی کا
وصال کی راتیں سہہ لو گے؟
حق اللہ تم کہتے ہو
سولی چڑھنا کہہ لو گے؟
مستی سے پُر نعرہ ہے
عشق والوں سے شہہ لو گے؟
شہہ رگ سے بھی قربت ہے
خون بہا تم لے لو گے؟
سجدے میں جو سر رکھا
بخشی امت لے لو گے
اعجاز کی قسمت دھوکا ہے
دنیا میں کچھ سہہ لو گے
عشق میں حاصل اتنا ہے
اشکِ نبی میں بہہ لو گے