عشقِ سرکار کی جو شمع جلاتے ہوں گے
کیسے وہ اپنے مقدر کو جگاتے ہوں گے
کتنے خوش بخت ہیں وہ لوگ مدینے جا کے
نعت سرکار کی جو سنتے سناتے ہوں گے
اس کی بخشش کا سبب بھی تو یہ بنتا ہو گا
اپنا دیدار وہ جس کو بھی کراتے ہوں گے
جانے والے جو مدینے کے مسافر ہیں یہ
اشک بھی خوب وہاں جا کے بہاتے ہوں گے
کتنی رحمت وہاں ہر روز برستی ہوگی
ان کی چوکھٹ پہ یہ عشاق جو جاتے ہوں گے