عشقِ شہِ بطحا کا جو شیدائی ہے بے شک
ٹھوکر میں اس انسان کی دانائی ہے بے شک
دیکھے تو ذرا کوئی مرے شیٖشۂ دل میں
تصویٖر شہِ دیں کی اُتر آئی ہے بے شک
محدود نہیں عشقِ نبی صرف بشر تک
اللہ بھی سرکار کا شیدائی ہے بے شک
ہر شَے میں نظر آتے ہیں اُس کو شہِ والا
آنکھوں میں جس انسان کے بینائی ہے بے شک
وہ آنکھ بھی ہے کتنی مقدس و مبارک
جو دیدِ شہ دیں کی تمنّائی ہے بے شک
سرکارِ مدینہ کے درِ پاک پر اب بھی
ہر وقت فرشتوں کی جبیٖں سائی ہے بے شک
حاصل نہیں جنّت کے چمن کو اے مُشاہدؔ
گل زارِ مدینہ میں جو رعنائی ہے بے شک