کچھ ہی نہیں، ہےدال میں تو بہت کچھ کالا تمہیں دینا پڑیگا سب نفرتوں کو دیس نکالا مانند مکھی پھنسی قوم ،نکلے آخر کیسے؟ گرد جوعصبیت کی مکڑی نےبنا ہے جالا