Add Poetry

عقیدت کا چراغ

Poet: Dr. Muhammed Husain Mushahid Razvi By: Dr. Muhammed Husain Mushahid Razvi, Malegaon

دل میں گر روشن رہے ان کی الفت کا چراغ
قبر میں ہو تا ابد پھر تو راحت کا چراغ

گر گئے لات و ہبل اک پل میں سارے سر کے بل
جب جلایا مصطفا نے رب کی وحدت کا چراغ

ہر طرف لاریب تھیں خوں ریزیاں چھائی ہوئیں
آپ آئے جل اُٹھا امن و اُخوت کا چراغ

جشنِ میلاد النبی ہے عیدِ اکبر بے گماں
چار جانب ہم جلائیں گے مَسرّت کا چراغ

انبیاے سابقہ کے بجھ گئے سارے دیے
لے کر آئے مصطفا ختمِ نبوت کا چراغ

’’چاند شق ہو پیڑ بولیں جانور سجدہ کریں‘‘
جس گھڑی روشن ہوا اُن کی قدرت کا چراغ

نعتِ پاکِ مصطفا کی برکتیں تو دیکھیے
ہے فروزاں میرے گھر میں ان کی رحمت کا چراغ

مصطفا کے چار یاروں نے جلایا دہر میں
صدق کا عدل و کرم کا اور ہمت کا چراغ

غوث و خواجہ ، شاہِ برکت نوری میاں سے پیار ہو
دل میں روشن ہی رہے حُسنِ عقیدت کا چراغ

جب ہوائیں نفرتوں کی چل رہی تھیں چار سو
اعلاحضرت نے جلایا اُن کی عظمت کا چراغ

ہے خداوندِ جہاں سے یہ مُشاہدؔ کی دُعا
اُس کے دل میں ہر نفَس ہو اُن کی مدحت کا چراغ

Rate it:
Views: 429
31 Oct, 2016
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets