علاجِ کاوشِ غم خاک چارہ جُو کرتے
ہزار زخم تھے کس کس جگہ رفو کرتے
اشارہ خود جو نہ وہ بہرِ جستجو کرتے
مجال کیا تھی ہماری کہ آرزو کرتے
وہ ہم سے ملتے نہ ملتے یہ ان کی مرضی تھی
ہمارا کام یہی تھا کہ جستجو کرتے
بیان ہو نہ سکی ابتداء محبت کی
تمام عمر ہوئی شرحِ آرزو کرتے