Add Poetry

عہد رفتہ کی حکایت کربلا سے کم نہ تھی

Poet: خیال امروہوی By: Faizan, Lahore

عہد رفتہ کی حکایت کربلا سے کم نہ تھی
زندگانی نسل آدم پر بلا سے کم نہ تھی

خون کے دریا کی لہروں میں بشر غرقاب تھا
وقت کی رفتار گویا بد دعا سے کم نہ تھی

پھر رہے تھے حکمراں کشکول لے کر در بدر
بندگی کی ظاہری صورت گدا سے کم نہ تھی

ہر طرف خونیں بھنور ہر سمت چیخوں کے عذاب
موج گل بھی اب کے دوزخ کی ہوا سے کم نہ تھی

معبدوں میں جن کے ایماں پر لہو چھڑکا گیا
ان کے خال و خط کی رونق پارسا سے کم نہ تھی

ظلم کے عفریت نے شہروں کو ویراں کر دیا
یوں تو بربادی جہاں میں ابتدا سے کم نہ تھی

ایسی ظالم داستانیں کان میں پڑتی رہیں
حیثیت جن کی طلسمی ماجرا سے کم نہ تھی

جانے کس گرداب ظلمت میں ڈبویا ہے انہیں
جن کی روشن رہنمائی ناخدا سے کم نہ تھی

Rate it:
Views: 763
09 Aug, 2021
Related Tags on Islamic Poetry
Load More Tags
More Islamic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets