سنا ہے عید کے آنے میں اب کچھ روز باقی ہیں
میرے گاؤں میں پھر سے
ننھے بچے اور جواں بوڑھے
اسی تالاب کے نزدیک آکر چاند دیکھیں گے
جہاں ایک عرصہ پہلے
میں نے کوئی خواب دیکھا تھا
میرے گاؤں کی گلیوں میں
وہی پہلے سا منظر
اور وہی پہلے سا ہنگامہ
محبت کے ورك پر
پھر کوئی تاركھ لکھے گا
اب میں ان سب سے بیگانہ
یہی سوچوں
کہ کیا تیرے بنا بھی
زندگی میں عید آئے گی