کل عید تھی تم بہت یاد آئے
پھر زخم میرے تازہ ہو آئے
یوں تو ملے ہیں عید ہر کسی سے
نہ مل کر تم سے ہم بہت تڑپائے
خود نہیں آتے تو نہ آئو صنم
بھیج دو دل اپنا میرا دل بہلائے
بعد عید کے کی ہم نے فقط دعا
خدا ہمیں فقط تم سے ملائے
تسلی دل کو دے کر اب کہو شاکر
بھول جائے اسے اور نہ اب گھبرائے