اے عید پھر تُو آگئی
اداس راتیں اداس دن ہیں
نہ چین ہے کہیں
نہ ملتا سکون ہے
ہر لمحہ اک
ڈر سے
لگا ہے رہتا
کہ
کسی بھی لمحے
کسی بھی وقت
پھر کوئی
ہوگا دھماکہ یا
خود کُش حملہ
اور
نا جانے
کتنی جانیں
ہونگی ضائع
کتنے اجڑے گے سہاگ
کتنے بچے یتیم ہونگے
اے عید تُو پھر آگئی